کورٹلہ میں زہریلی بخار سے ایک شخص کی موت کی وجہ سے متوفی کے ارکان خاندان
نے دوا خانے کے روبرو شدید احتجاج کیا ۔شہر کورٹلہ میں ڈینگو
۔ملیریا۔ٹائیفائیڈبخارکے نام سے ہی کورٹلہ کے عوام گھبرا رہے ہیں۔زہریلی
بخار سے اب تک کورٹلہ میں چار افراد کی موت واقع ہو چکی ہے۔جن میں دو
لڑکیاں ایک خاتون اور نوجوان شامل ہے۔زہریلی بخار سے کورٹلہ کے سرکاری اور
خانگی دوا خانے بھرے ہوئے ہیں۔ دواخا نے کو آنے والے مریضوں میں زیا دہ تر
ٹائیفائیڈ۔ملیریااورڈینگو بخارکے مریض شامل ہیں۔خون میں پلیٹس میں کمی کے
سبب متوسط اور دولت مند افراد خانگی دواخانوں کا رخ کر رہے ہیں۔ عوام کی
مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے خانگی دوا خانوں کے ڈاکٹرس اپنی جیب گرم کر
رہے ہیں۔جبکہ غریب طبقہ سرکاری دوا خانے کا رخ کر رہے ہیں۔
مٹ پلی منڈل کے ویم پیٹ گاؤں کے متوطن گنجے ٹی را مو بابو
عمر34سال جو اپنے سسرالی گاؤں کورٹلہ میں مقیم
تھے۔گزشتہ3دن سے بخار میں
مبتلا تھے ۔اتوار کے دن شہر کے ہی ایک مقامی خانگی دواخانے میں علاج کے
سلسلے میں انھیں شریک کروا یا گیا ۔دو دن قبل ان کی صحت بالکل ٹھیک
تھی۔لیکن اچانک منگل کے دوپہر ان کی موت واقع ہوگئی۔رامو بابو کے ارکان
خاندان نے ڈاکٹر س کی لاپرواہی سے رامو بابوکی موت ہونے کا الزام عائد کرتے
ہوئے ان کی نعش کے ساتھ دواخانے کے رو برو شدید احتجاج کیا ۔جبکہ ڈاکٹرس
نے متوفی کے خون میں کینسر ہونے کی وجہ بتلائی جس پر متوفی رام بابوکے
ارکان خاندان اور مشتعل ہو گئے رامو بابوکے ارکان خاندان سے انصاف کرنے کا
مطالبہ کرتے ہوئے عوامی نمائندوں اور ان کے رشتہ داروں کے ہمراہ دواخانے کا
گھیراؤ کیا ۔اس واقعہ کی اطلاع ملتے ہی سر کل انسپکٹر آف پو لیس جنا ب
مہیش گوڈ پو لیس کی بھا ری جمیعت کے ساتھ مقام واردت پہونچ گئے اور حالا ت
کو قابو میں کیا۔پسماندگان میں بیوی کے علا وہ دو بچے شامل ہیں احتجاج منگل
کی شب 9بجے تک جا ری تھا۔